جی این کے اددو
خراج عقیدت
سب کو سلام کر گیا پیارا سلام آج
رخصت ہوا زبانِ قلم سے کلام آج
کیا بات ہو گئی کہ ہوا, ربط منقطع
کیوں روٹھ گیا بزمِ ادب کا امام آج
اتنا تھا وہ عزیز کہ روتے ہیں زار زار
فرقت میں اس کی چاروں طرف خاص وعام آج
کیا تھا وہ میرا کون تھا رشتہ تھا کیا مرا
اشکوں کا کیوں نگاہ میں ہے ازدہام آج
اتنا اہم تھا شہرِ فسانہ میں وہ فقیہہ
ٹھپ ہو گئے ہیں سارے کہانی کے کام آج
اپنا خلوص , اپنی دعا , اپنی آرزو
پونجی تمام نذر کریں اس کے نام آج
ایسا ہے اضطراب غضنفر دماغ میں
جی چاہتا ہے لب سے لگاؤں میں جام آج
تخلیق از غضنفر