تبصرے جی این کے پبلی کیشنز کتاب شناسی

میری یادوں میں برلن (سفرنامہ از ڈاکٹر عشرت ناہید) مبصر: وحید قمر، فرینکفرٹ ،جرمنی

جی این کے اردو 4/جولائی 2023

پیلے ، نیلے اور سنہرے خوش نما رنگوں سے مزین لباس میں ملبوس وہ خوبصورت خاتون پروقار انداز میں قدم اٹھاتی سٹیج کی جانب بڑھ رہی تھی ۔ اس کے کھلتے چہرے پر رونق تھی ۔ اور سیاہ آنکھوں سے بلا کی ذھانت ٹپک رہی تھی ۔ جب کہ لبوں پر ایک دلکش تبسم جلوہ گر تھا۔ ڈائس پر پہنچ کر اس نے سٹیج پر موجود صدر محفل سے اجازت لیتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا ۔ خطاب کا موضوع تھا ” سرسید کے خواب” ۔ کچھ ہی دیر میں ہال میں آواز کا لکھنوی آھنگ لیے ہوئے ایک شیریں نسوانی لہجہ گونج رہا تھا ۔
حاضرین میں پاک و ہند کے علاوہ یوروپین اور جرمن سامعین بھی موجود تھے۔ جو سب مکمل خاموشی اور اشتیاق سے سٹیج کی طرف دیکھ رہے تھے ، جہاں سے گونجتی دلکش آواز نے گویا فضا میں ایک سحر پھونک دیا تھا۔
یہ آواز لکھنؤ سے تشریف لائی ہوئی مہمان ، ڈاکٹر عشرت ناہید کی تھی۔ اور یہ تقریب سرسید کے صد سالہ جشن کی تھی۔ جو ” اردو انجمن برلن ” کے زیر اہتمام برلن کے ایک پبلک ہال میں منعقد کی گئی تھی ۔
ڈاکٹر عشرت ناہید نے اپنا خطاب مکمل کیا تو ہال دیر تک تالیوں سے گونجتا رہا ۔
اردو انجمن برلن کے روح رواں انور ظہیر رہبر ، ڈاکٹر عشرت معین سیما اور انجمن کے صدر عارف نقوی کے ساتھ
میں بھی وہاں موجود تھا۔ جب ڈاکٹر عشرت ناہید کے دلپذیر انداز خطابت نے حاضرین محفل کے دل جیت لیے تھے ۔
اس شاندار تقریب کے اگلے روز ایک افسانہ نشست کا بھی انعقاد کیا گیا ۔
سرخ اور سفید رنگوں کے پھولوں سے سجی ساڑھی میں ملبوس عشرت ناہید اس نشست کی بھی مہمان خصوصی تھیں ۔
ان دو نشستوں کے تفصیلی احوال اور برلن میں اپنے قیام کی یادوں کو ڈاکٹر عشرت ناہید نے اپنی کتاب ” میری یادوں میں برلن ” میں بڑے ہی دلچسپ اور دلنشین پیرائے میں بیان کیا ہے ۔
اگرچہ میں نے متعدد بار برلن دیکھا ہے لیکن ڈاکٹر عشرت ناہید کی یہ کتاب پڑھنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ ” میں نے تو برلن اس طرح دیکھا ہی نہیں جو دیکھنے کا حق ہے۔
ڈاکٹر عشرت ناہید نے برلن شہر کے تاریخی مقامات ، میوزیم ، چرچز ، یونیورسٹیز، پارک، مجسموں ، یادگاروں ، اور عام لوگوں کی اپنے الفاظ میں کچھ اس طرح تصویر کشی کی ہے کہ اس کتاب کو پڑھنے کے بعد کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ اس نے برلن نہیں دیکھا۔
یہ کتاب سترہ ابواب پر مشتمل ہے۔
ابواب کے افسانوی عنوان قاری کی فوری توجہ کھینچتے ہیں ۔ جیسے،
محبتوں کا مسکن
وقت کا بہتا دریا
آوازوں سے محروم شہر
سیر شہر طلسماں
محبت فاتح عالم
سجدوں کی گواہ زمین

ڈاکٹر عشرت ناہید بنیادی طور پر افسانہ نگار ہیں ۔ اس وجہ سے یہ سفر نامہ ان کا مخصوص دلکش افسانوی اسلوب لیے ہوئے ہے۔ بلاشبہ ڈاکٹر صاحبہ کے باریک بین اور گہرے مشاہدے پر مشتمل تحریر میں قاری کو جذب کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔

اس کتاب کا اسلوب روایتی سفر ناموں سے الگ ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ڈاکٹر عشرت ناہید محض کوئی عام قلم کار نہیں ہیں بلکہ ایک شائستہ ، شیریں کلام ، شگفتہ فطرت اور فسوں کار کہانی نویس ہیں ۔ ان کے مزاج کی شگفتگی اور ظریفانہ انداز سخن نے اس سفرنامے کو انتہائی دلچسپ بنا دیا ہے۔ بقول پروفیسر خالد محمود ” یہ سفرنامہ داستان ، افسانہ ، ڈرامہ اور رپورتاژ کے اسالیب سے مرکب ہے ۔ جس میں جابجا اس کے خالق کی شوخ مزاجی اور کھلنڈرا پن بھی جھلک مارتا رہتا ہے۔۔۔ قدم قدم پر پیچھے مڑ کر دیکھنے کی خصلت نے انہیں عظیم فکشن نگار قرۃالعین حیدر کا مقلد بنا دیا ہے ۔۔۔ تکلم کی بے ساختگی، بیان کی شگفتگی ، لہجے کی شائستگی اور خلوص کی تمام صورتیں اور ساری علامتیں متاثر کن ہیں ۔”

ہندوستان ، پاکستان یا دنیا میں کہیں بھی مقیم اعلیٰ تراردو نثر کے شائق قاری کے لیے یہ کتاب ایک نایاب تحفہ ہے ۔
یہ کتاب 164صفحات پر مشتمل ہے ۔ کتاب کا کاغذ ،کتابت اور جلد خوبصورت اور معیاری ہے ۔ آخری چند صفحات تصاویر سے مزین ہیں ۔ یہ کتاب جی این کے پرنٹرس نئی دہلی سے شائع ہوئی ہے۔

( اجین مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر عشرت ناہید مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی لکھنؤ میں بحثیت اسسٹنٹ پروفیسر درس و تدریس کی خدمات پر مامور ہیں ۔ )
وحید قمر
فرینکفرٹ ، جرمنی

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ