غیر درجہ بند

خندۂ ساغر: تعارف و تجزیہ ، تحریر از غنی غیور

جی این کے اردو

19/ فروری 2023

“خندۂ ساغر ” تعارف و تجزیہ
تحریر از غنی غیور


چیست مستی حسها مبدل شدن چوب گز اندر نظر صندل شدن‌‌
رومی
وسیم ساغر کا شعری مجموعہ کھولتے ہی احساس ہوا کہ انکی طبع پر عشق و سرمستی کا غلبہ ہے اور وہ اسی کیفیت میں اشعار کہتے ہیں جس ادیب یا شاعر کا مرشد عشق و جنوں ہو وہ خیالات کی آمد کے سلسلہ میں کبھی ٹھوکر نہیں کھاسکتا البتہ زبان اکتسابی علم ہے اس میں محنت کرنا پڑتی ہے
وسیم ساغر نے اسی کیفیت کا برملا اظہار کچھ اسطرح کیا ہے:

مجھ میں ٹھاٹھیں مارتا ہے عشق موجوں کی طرح
ہائے یہ اندازہ شاید نکتہ دانوں کو نہیں

وسیم ساغر نے بی شک نوک کو خون دل میں ڈبو کر شعری کینوس پر الفاظ کو سلیقہ و صفائی کے ساتھ پینٹ کرنے کی سعی کی ہے ایسی صورت میں بھول چوک ہوہی جاتی ہے لیکن اس عہد میں ایسے شعر کہنے بھی کہاں ملتے ہیں ۔
مثلاً کھیلنا کا متعدّی کھیلانا ہے نیچے دیے گئے شعر میں “کھلاتی ” کی جگہ کھیلاتی کا محل تھا ۔

“ننھی گڑیا کھلاتی کوئی عاصفہ
پھر درندوں کے شاید نشانےپہ ہے”
وسیم ساغر

اس قسم بعض تسامحات و تساہلات سے قطعِ نظر ، وسیم ساغر مبارک کے مستحق ہیں کہ انہوں نے اردو زبان کو اظہار خیال کا موثر ذریعہ بنایا ہے اپنے شعری سفر میں وہ جوں جوں آگے چلیں گے خود بخود شاعری کے مزید رموز ان پر کھل جائیں گے
سیر و سلوکِ شعری میں ہر اگلا قدم بلندی پر پڑتا ہے :

ہم فسانے کا نیا باب رقم کرتے ہیں
تم دوبارہ کسی کردار کو زندہ کردو
وسیم ساغر
وسیم ساغر نے زیر نظر کتاب ” خندۂ ساغر ” میں غزلوں کے علاوہ کچھ قطعات اور پابند نظمیں بھی کہیں ہیں لیکن انکا اصل میدان غزل ہی ہے لیکن اس میں بہت محنت درکار ہے ۔
میری طرف سے وسیم ساغر کو اس کتاب کی اشاعت پر دلی مبارکباد ہو
بعض غزلوں کے خوبصورت اشعار:

بڑی شدت سے ہوتی ہے تمنّا وصل کی “اُس کو”
کوئی ٹوٹی ہوئی کشتی کنارہ مانگ لیتی ہے

بہت لمبی ہوا کرتی ہیں “یہ راتیں جدائی کی”
دیے بجھتے ہیں شمعوں کی ضیا دم توڑدیتی ہے
دعا میں وصل کی خواہش جو شامل بھی کرلیتا ہوں
ندامت سے میرے لب پر دعا دم توڑ دیتی ہے

وعدۂ وصل کی سو بار خلافی ہوگی
پھر یہ دعویٰ کہ تبسم سے تلافی ہوگی
موت ہوگی تو سوالوں کا تماشا ہوگا
زیست ہوگی تو توقع کے منافی ہوگی
ہم بھی کمال ضبط کے قایل نہیں رہے
غم بھی توقعات سے آگے نکل گیا
وسیم ساغر

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ