پروفیسر گوپی چند نارنگ کی رحلت پر تعزیتی نشست کا سہ ماہی ادب عالیہ کی جانب سے انعقاد۔
نارنگ صاحب کی موت سے اردو ادب یتیم ہو گیا: ڈاکٹر فریاد آزر
نئی دہلی 20
21 / جون 2022
دہلی کے کھڑکی ایکس ٹینشن مقیم ایوانِ غزل میں نارنگ صاحب کی موت پر سوگوارانِ ادب کی ایک تعزیتی نشست ہوئی جو سہماہی جریدہ ادبِ عالیہ کی جانب سے منعقد کی گئی تھی جس کی صدارت ڈاکٹر ذکی ظارق نے اور نظامت ڈاکٹر فریاد آزر نے کی مہمانِ خصوصی جنابِ سراج عظیم صاحب تھے۔
قابلِ ذکر شرکا میں ادبِ عالیہ کے مدیر ِ اعلیٰ ڈاکڑ فریاد آزر، جناب سراج عظیم صاحب عمران عظیم ایڈووکیٹ، ڈاکٹر ذکی طارق صاحب اور علامہ عبدا لمنان صاحب نے نارنگ صاحب کی موت پر اظہارِ رنج و غم کیا
۔ ڈاکٹر فریاد آزر نے بحیثیت شاگرد نارنگ صاحب سے وابستہ یادوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نارنگ صاحب نے اردو میں سیمیناروں بلکہ انٹر نیشنل سیمیناروں کی بنیاد ڈالی ان کی موت نے اردو ادب کو یتیم کر دیا ہے، سراج عظیم صاحب نے کہا کہ شمس الرحمان فاروقی اور نارنگ صاحب کے بعد صدیوں تک یہ خلا پر ہوتا ہوا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔
عمران عظیم ایڈووکیٹ نے نارنگ صاحب کی شخصیت پر تفصیلی روشنی ڈالی، ڈاکٹر ذکی طارق نے نارنگ صاحب کو اپنی شاعری کے ذریعہ خراجِ عقیدت پیش کیا۔علامہ عبدالمنان نے آنجہانی کے عالمانہ بصارت پر تبصرہ کیا۔ اسی محفل میں قاضی ابرار کرت پوری کی موت پر بھی سبھی لوگوں نے اظہارِ رنج و غم کیا۔ پرگرام کے دوسرے حصے میں ایک مشاعرہ کا ہتمام کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں شعرا نے شرکت کی ۔