تعلیمی خبریں

صدر شعبہ اردو کشمیر یونی ورسٹی کا عہدہ ابھی تک خالی،وائس چانسلر کشمیر یونی ورسٹی سے پروفیسر عارفہ بشریٰ کو صدر شعبہ اردو بحال کرنے کا مطالبہ

جی این کے اردو

20 / جون 2022

صدر شعبہ اردو کشمیر یونی ورسٹی کا عہدہ ابھی تک خالی

وائس چانسلر کشمیر یونی ورسٹی سے پروفیسر عارفہ بشریٰ کو صدر شعبہ اردو بحال کرنے کی گزارش

سرینگرپریس ریلیز:۔
20/جون 2022


کشمیر یونی ورسٹی کے صدر شعبہ اردو کا عہدہ گذشتہ تین برسوں سے خالی پڑا ہوا ہے اور یونی ورسٹی انتظامیہ کی توجہ کو بار بار اس جانب مبذول کرانے پر بھی وہ پروفیسر عارفہٰ بشریٰ کو صدارت کی کرسی پر براجمان کرنے سے قاصر نظر آتے ہیں۔جو فی الوقت پروفیسر کا عہدہ رکھتی ہیں اور اس سے قبل چار سال تک بحیثیت صدر شعبہ اردو اپنی خدمات بہ احسن و خوبی انجام دے چکی ہیں۔جنھوں نے اپنے دورانیہ میں کئی قومی اور بین الاقوامی سیمینار منعقد کرائے ہیں نیز ریاست و بیرون ریاست کے ماہرین کے مختلف قابل ذکر موضوعات پرلیکچر کرانے میں نمایاں کامیابی حاصل کی۔ اردو داں طبقہ بہ خوبی جانتا ہے کہ ان کی نگرانی میں کئی اسکالروں نے ایم۔فل اور پی۔ایچ۔ڈی کے تحقیقی مقالے لکھے ہیں۔جن کی تعداد کم و بیش 30 ہے۔ شعبہ اردو کی بنیاد کو مضبوط کرنے میں انھوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔جب کہ انکے تحقیقی مقالے ہندوستان کے موقر رسائل و جرائد میں بھی شائع ہوتے رہے ہیں اور ناقدین اردو نے حوالہ جاتی حیثیت کی حامل کتابوں میں ان کا خصوصی تذکرہ کیا ہے۔


اردو زبان و ادب کی مختلف تنظیموں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ ایک قابل اور تجربہ کار استاد کی شعبہ اردو میں موجودگی کے باوجود انھیں نظر انداز کیا جا رہا ہے واضح رہے کہ متعدد بار عوامی اور علمی و ادبی حلقوں میں تشویش کی لہرپائی گئی ہے کہ شعبہ اردوہی میں کیوں دیگر شعبوں کے اساتذہ کی خدمات حاصل کی جارہی ہے۔پروفیسر عارفہ بشریٰ کے صدر شعبہ کے عہدے سے ہٹ جانے کے بعد سے مختلف شعبوں کے اساتذہ کی عارضی طور پر خدمات حاصل کی جا رہی ہے جو سراسر ناانصافی ہے۔اردو کے مختلف اسکالروں اور اساتذہ صاحبان نے کشمیریونی ورسٹی کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر نیلوفرخان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شعبہ اردو کشمیریونی ورسٹی کے ہیڈڈیپارٹمنٹ کے عہدے پرپروفیسر عارفہٰ بشریٰ کو واپس بحال کریں تاکہ گذشتہ برسوں سے ان کی مانگ پوری ہو اور اس دوران بہت سارے طلبہ و طالبات کو جو نقصان ہوا ہے کم از کم اس کی بھرپائی کی جاسکے۔

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ