طرحی نعت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اصغر شمیم
یہ کس نے کہہ دیا شب میں اجالا ہو نہیں سکتا
نبی جو چاہیں تو کیسے سویرا ہو نہیں سکتا
یہی میں سوچ کے در پر نبی کے آ گیا ہوں اب
“نبی کا نام لیوا بے سہارا ہو نہیں سکتا”
ملی ہے چاند تاروں کو ہمیشہ روشنی ان سے
اداس اب تو یہاں کوئی نظارہ ہو نہیں سکتا
سبب ہے بس یہی ہر پل جو ان کا نام لیتا ہوں
کہ ان کے جیسا کوئی بھی تو اپنا ہو نہیں سکتا
نبی کی شمع سے دل کو کیا ہے اس طرح روشن
کسی بھی حال میں اصغر اندھیرا ہو نہیں سکتا