تصوف مضامین

تصوف میں ملاوٹ (قسط 11) مقبول فیروزی

جی این کے اردو ڈیسک

تصّوف میں ملاوٹ
قسط نمبر 11


خاصانِ خدا، خدا نباشند
لیک از خدا جُدا نباشند


مولانا رومی کہتے ہیں کہ یہ اولیاۓ کرام خدا کے خاص بندے ہوتے ہیں ۔وہ خدا تو نہیں لیکن خدا سے جُدا بھی نہیں ہوتے ہیں۔حضرت ابو ھریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا”اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے جو کسی ولی سے دشمنی رکھے میں اس کو خبر کٸے دیتا ہوں کہ میں اس سے لڑونگا“۔اللہ کے ولیوں کا مقام بہت بلند ہے اسی لٸے مولانا رومی کہتے ہیں کہ جو شخص خدا کے ساتھ ہم نشینی کا خیال رکھتا ہو اس کو اولیاۓ کرام کی صحبت اختیار کرنی چاہٸے۔
ہرکہ خواہد ہم نشینی با خدا
اُو نشیند در حضورِ اولیا ٕ
حدیث کی کتابوں میں اولیا ٕ کی عظمت،ان کی کرامات اور ان کے مرتبے و مقام کے بارے میں بہت کچھ درج ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ یہ بلند مرتبہ انہیں صرف فرض کی اداٸیگی سے نہیں بلکہ کثرتِ عبادات اور نوافل کی زیادتی،تزکیہ نفس اور تصفیہ قلب سے حاصل ہوتی ہے۔ولیوں اور درویشوں سے محبت کرنی چاہٸے کیونکہ یہ خدا کے دوست ہوتے ہیں اور ان کی محبت بقولِ مولانا رومی جنت کی چابی ہے ۔
حُبِ درویشان کلیدِ جنت است
دشمنِ ایشان سزاۓ لعنت است
علامہ اقبال کا خیال ہے کہ اولیاۓ کرام اللہ کےوہ خاص بندے ہیں جو کسی کی تقدیر بدلنے پر بھی قادر ہوتے ہیں
کوٸی اندازہ کرسکتا ہے اس کے زورِ بازو کا
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
ایک اور جگہ علامہ اقبال یُوں کہتے ہیں ۔
تمنا دردِ دل کی ہو تو کر خدمت فقیروں کی
نہیں ملتا ہے یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں
صحیح بخاری شریف میں ایک حدیث درج ہے جس کا خلاصہ شیخ سید عبدالقادر جیلانیؒ نے یوں بیان فرمایا ہے”جب میرا بندہ فراٸض ادا کرنے کے بعد میرا قُرب حاصل کرتا ہے اور میری دوستی کا طالب ہوتا ہے تو میں اسی وقت اُسے اپنا دوست بنالیتا ہوں پھر اس کے کان،آنکھیں ،ہاتھ اور زبان بن جاتا ہوں ۔۔۔۔۔اس کے دل میں اللہ کے سوا کسی کی گنجاٸش نہیں ہوتی“۔
علامہ اقبالؒ اسی لٸے کہتے ہیں
ہاتھ ہے اللہ کا بندہ ٕ مومن کا ہاتھ
غالب و کار آفرین کار کشا کار ساز
اولیاۓ کرام کی عظمت اس مختصر پوسٹ میں بیان کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے البتہ اقبالؒ کی زبان سے یُوں جواب دینا بہتر سمجھتا ہوں
نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ہو تو دیکھ ان کو
یدِ بیضا لٸے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں
میں بس اتنا ہی کہونگا کہ
دربارِ شہنشہی سے خوشتر
مردانِ خدا کا آستانہ
مردِ قلندر اور ولی اللہ کو اللہ تعالیٰ اتنی طاقت عطا کی ہے کہ ان کے سامنے بادشاہوں کے لشکر و سپاہ کچھ معنی نہیں رکھتے۔اقبالؒ اسی لٸے کہتے ہیں
نہ تخت و تاج میں نے لشکر و سپاہ میں ہے
جو بات مردِ قلندر کی بارگاہ میں ہے
اللہ تعالیٰ نے اولیاۓ کرام کو کرامات سے نوازا ہے۔ان کی شان بہت بلند ہے۔ان کی باتوں میں تاثیر اور قلب میں نُورِ الہیٰ کی دولت پوشیدہ ہوتی ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں اولیاۓ کرام کی خدمت کرنے اور ان کے بتلاۓ ہوۓ راستے پر چلنے کی توفیق عطا کرے آمین۔
مقبول فیروزی

مصنف کے بارے میں

مقبول فیروزی

ایک تبصرہ چھ