طلبہ اور اساتذہ میں مطالعہ کا ذوق پروان چڑھانے کے لیے آئیٹا پال گھر اور نیشنل اردو ٹیچرس یونین کے زیر اہتمام مطالعہ بیداری مہم “آؤ کتابوں سے دوستی کریں” 18دسمبر2021 سے پال گھر ضلع کے اردو میڈیم اسکولوں میں بڑے زور و شور سے جاری و ساری ہے۔ اس مہم کے تحت جہاں ویبنار اور مقابلے منعقد ہورہے ہیں وہیں طلبہ کے لیے، طلبہ کے ذریعے اے پی جے عبدالکلام گشتی لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا جانا تھا چنانچہ آج بتاریخ ۳۱ دسمبر بوقت دوپہر ۱۲ بجے حذیفہ اردو ہائی اسکول وسئ میں بسین اردو ایجوکیشن سوسائٹی کے صدر جناب اعجاز احمد شیخ صاحب کے ہاتھوں افتتاح کی رسم انجام پذیر ہوئی۔
واضح رہے کہ اس افتتاحی تقریب میں طلبہ کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔ اس موقع پر صدر جلسہ اعجاز شیخ صاحب نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا کہ طلبہ موبائل فون سے دور ہوجائیں اور کتابوں سے اپنے رشتہ کو ہموار کرلیں۔ آپ نے موبائل فون کے غلط استعمال سے ہونے والے برے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے تمثیلا” کہا کہ اگر کوئی میرے سامنے موبائل کے برے استعمال اور جلتے ہوئے انگارے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کہے تو میں جلتے ہوئے انگارے کا انتخاب کروں گا، کیونکہ جلتے ہوئے انگارے کو چھو لینے سے جو زخم آئے گا وہ مناسب علاج سے ٹھیک ہوجائے گا لیکن موبائل فون کے برے استعمال سے میری پوری زندگی برباد ہو جائے گی۔ آپ نے طلبہ کو ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ موبائل فون کی جگہ اب کتابوں کو اپنے ہاتھوں میں لے لو، کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ آپ نے آئیٹا پال گھر کی مطالعہ کے لیے ترغیب دینے والی اس مہم کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ آج اس قسم کی تحریک پربا کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت تھی اور مجھے بے حد خوشی ہے کہ اساتذہ کی ان تنظیموں نے اس کا بیڑا اٹھایا اور بڑی کامیابی سے اس مہم کے ذریعے بیداری پیدا جارہی ہے۔
آپ نے اس موقع پر گشتی لائبریری کے لیے مزید کتابیں خرید کر دوسری اردو اسکولوں تک پہنچانے کے لیے دس ہزار روپے نقد ادا کئے اور اپنی نیک خواہشات سے نوازا۔ بعد ازیں حذیفہ اردو ہائی اسکول کی پرنسپل بدر النساء صاحبہ نے طلبہ سے مخاطبت کرتے ہوئے کہا کہ جب گشتی لائیبریری کی کتابیں آپ کے مطالعہ میں آئیں گی تو شروع شروع میں آپ کو بوریت کا احساس ہو گا لیکن اس وقت آپ کو بنا رکے کتاب کا مطالعہ جاری رکھنا ہے بعد میں آہستہ آہستہ آپ کو خود مطالعہ میں مزا محسوس ہونے لگے گا اور کتابیں آپ کو اپنا دوست بنا لیں گی۔ اس دوران مہم کے کنوینر آصف طاہر علی نے گشتی لائبریری کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لائبریری طلبہ کے لئے ہے اور طلبہ کے ذریعے اس کا انتظام کیا جانا ہے۔ آپ نے بتایا کہ کتابیں ٹرالی بیگ میں تربیت یافتہ طلبہ کو دی جائیں گی جو متعینہ وقت پر اسکول گراؤنڈ، گارڈن وغیرہ کے پاس رجسٹر اندراج کے ذریعے کتابیں اپنے ساتھی طلبہ کو مطالعہ کے لیے دیں گے۔ طلبہ کو یہ کتابیں اپنے گھروں میں پڑھنے کے بعد دوبارہ لوٹانی ہوگی۔ آپ نے بتایا کہ اس پورے عمل کی نگرانی اساتذہ کریں گے۔
آئیٹا پال گھر کے سکریٹری نعیم احمد نے طلبہ میں مطالعہ کا رجحان پیدا کرنے کےلئے موبائل کے مضر اثرات سے طلبہ کو آگاہ کیا، آپ نے مولانا ابوالکلام آزاد اور مشہور عالم البیرونی کے کتب بینی سے متعلق واقعات کے ذریعے طلبہ کو مطالعہ کرنے کے لیے اکسایا اور گشتی لائبریری سے بھر پور استفادہ حاصل کرنے کی تلقین کی۔ اس موقع پر آئیٹا پال گھر کے صدر تنویر احمد نے کہا جس قوم میں کتابیں پڑھنے اور تحقیق و جستجو کا چلن ہوتا ہے وہی قومیں عروج حاصل کرتی ہیں۔ آپ نے کہا کہ ہمارے طلبہ میں مطالعہ کا چلن عام ہو اور وہ بھی مستقبل میں ترقی کر کے ملک و ملت کا نام روشن کریں اس کے لئے ہی یہ مطالعہ بیداری کی مہم جاری کی گئی ہے۔ آپ نے کہا کہ گشتی لائبریری کا افتتاح چونکہ حذیفہ اردو ہائی اسکول کے طلبہ سے شروع کیا جا رہا ہے لہذا اس بیداری مہم کے سرخیل حذیفہ اردو ہائی اسکول کے طلبہ، صدر مدرسہ اور جملہ اساتذہ ہونگے۔ آپ نے اس مہم کے لیے مالی تعاون دینے پر اعجاز شیخ صاحب کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس خطیر رقم کے ذریعے دیگر اسکولوں کو بھی گشتی لائبریری کی کتابوں سے بھری ٹرالی دی جائے گی تاکہ پورے پال گھر ضلع کے طلبہ میں مطالعہ کا چلن پیدا ہو۔ اس پر رونق تقریب میں طلبہ کی کثیر تعداد کے علاوہ بسین اردو ایجوکیشن سوسائٹی کے جنرل سیکرٹری ولی محمد انصاری صاحب اور آئیٹا پالگھر کے سینئر رکن سلیم عمرانی بھی موجود تھے۔