ادبی خبریں

اسباق پبلیکیشنز پونہ کی جانب سے اسباق ادبی ایوارڈ برائے2022ءکا تقسیمی جلسہ

اسباق پبلیکیشنز پونہ کی جانب سے اسباق ادبی ایوارڈ برائے2022ءکا تقسیمی جلسہ

اسباق پبلی کیشنز پونہ کی جانب سے اور اسباق ادبی ایوارڈ کمیٹی پونہ کے تحت 12 فروری2022ءبروز سنیچر صبح ساڑھے دس بجے ڈیلوس ہا لYMCAکوٹر گیٹ پونہ میں ”اسباق “ کی نائب مدیر اعلیٰ مرحومہ شمشاد جلیل شاد کی یاد میں ایک انعامی جلسے کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس سہ لسانی( اردو ،ہندی ،مراٹھی) انعامی و شعری ادبی تقریب کی صدارت عالی جناب اقبال احمد خان (بانی وصدر بینا ایجوکیشنل سوسائٹی ،آکرڈی،پونہ)نے فرمائی۔ مہمانانِ ذی وقار کی حیثیت سے محترم معین الدین عثمانی جلگاوں( اردو فکشن نگار) ،محترم حافظ ولی احمد خان احمد آباد اور جناب توصیف پرویز (شعبہ اردو ،ایس سی ای آر ٹی) نے شرکت کی ۔اسباق ادبی ایوارڈ کمیٹی کے بانی اور سرپرست ڈاکٹر نذیر فتح پوری (مدیر سہ ماہی اسباق پونہ) نے ابتدائی کلمات میں بتایا کہ ہم ”اسباق “کے تحت تین سمتوں میں اپنی خدمات انجام دیتے ہیں ۔پہلا کام تو سہ ماہی مجلہ اسباق کی اشاعت یہ کام ہم 41 سال سے کر رہے ہیں دوسرا کام کتابوں کی اشاعت کا ہے اردو اور ہندی، مراٹھی کی ہم200 کتابیں غیر تجارتی طور پر شائع کر چکے ہیں۔ تیسرا کام اسباق ادبی ایوارڈز کی تقسیم کا ہے یہ فریضہ ہم گزشتہ 30 سال سے ادا کرتے آئے ہیں۔ اب تک اردو ہندی اور مراٹھی کے 60 سے زائد قلم کاروں کو ہم اسباق ایوارڈ کمیٹی کی جانب سے نواز چکے ہیں ۔

تقریبا 20 کتابوں کے مصنف جناب ادھومہاجن بسمل اور مشہور عوامی شاعر مرحوم دلدار ہاشمی کی دختر عرب شبانہ رضوان( اردو کی استاد) کی مشترکہ نظامت نے جلسے کا ادبی وقار قائم رکھا اور خوبصورت اشعار سنا کر سامعین کو محظوظ کیا ۔

 اپنی پر وقار تقریر میں صدر محترم اقبال احمد خان نے کہا کہ” آج کے دور میں اردو کے لیے کام کرنا ثواب کی بات ہے ۔“جناب معین عثمانی نے اسباق اور مدیر اسباق نذیر فتح پوری سے اپنے دیرینہ مراسم کا حوالہ دیتے ہوئے نذیر فتح پوری اور ان کی ٹیم کی خدمات کو سراہا اور نذیر صاحب کی صحت کے لیے دعا کی، حافظ ولی احمد خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ہم اردو کے فروغ کے لیے کام کرتے ہیں اردو کو زندہ رکھنا بہت ضروری ہے۔ جناب توصیف پرویز نے اردو کی فلاح و بہبود اور فروغ کے لیے کیے جانے والے حکومت کے اقدام کی فہمائش کی اور نہایت ذمہ داری کے ساتھ اپنی بات پیش کی۔

 اپنی علالت کے باوجود نذیر فتح پوری نے متعدد مرتبہ سامعین سے مکالمہ کیا اور اپنے ادبی منصوبوں کی تفصیل پیش کی ۔نذیر صاحب نے بتایا کہ ہم اردو ،ہندی اور مراٹھی سے یکساں محبت کرتے ہیں ۔یہ ساری زبانیں ہماری اپنی ہیں اس لیے ہم اسباق کے تحت ان تینوں زبانوں کے قلم کاروں کو نوازتے ہیں۔

            جن اہل قلم کو اسباق ادبی ایوارڈ برائے 2022ءسے نواز کر سرفراز کیا ان کے اسمائے گرامی مندرجہ ذیل ہیں۔

      ڈاکٹر پریمی رومانی (جموں) مدیر سہ ماہی اردو عالمی میراث

        ایم۔ مبین (بھیونڈی)  افسانہ نگار،ناول نگار، ڈرامہ نگار

        حافظ ولی احمد خان  (احمد آباد ) محب اردو

        محمد عتیق شیخ عثمان (پونہ) غیر اردو داں حلقوں میں اردو کے لیے کام کرنے والے استاد

        اشوک شری پادبھا مبورے (پونہ) مراٹھی غزل،مراٹھی گیت اور لاﺅنی کے نمائندہ شاعر 

        رگھوناتھ لکشمن پاٹل (پونہ)مراٹھی غزل کے نمائندہ شاعر

ڈاکٹر اوم پرکاش شرما (پونہ)  ہندی کے استاد اور تنقید و تحقیق کا اہم نام       

       محترمہ ریشمامہیش نیلنگیکر  (پونہ) ہندی کی استاد اور کئی کتابوں کی مصنفہ

            آج کے اس نفرت زدہ حالات میں اسباق کا یہ جلسہ محبت اور بھائی چارے کا علمبردار نظر آیا۔

             اسباق ادبی ایوارڈ کمیٹی کے بانی و سرپرست نذیر فتح پوری ،کمیٹی کی صدر محترمہ شبانہ عرب اور سیکریٹری جناب ادھو مہاجن بسمل کی محبت خلوص اور شب و روز کی تگ و دو اس انعا می جلسے کی کامیابی کی ضامن ہے۔

مصنف کے بارے میں

کوثر حیات

ایک تبصرہ چھ