ادبی خبریں

قومی اردو کونسل اردو زبان و ادب کی ترقی کے لیے پابند عہد :ڈاکٹر شمس اقبال

قومی اردو کونسل اردو زبان و ادب کی ترقی کے لیے پابند عہد :ڈاکٹر شمس اقبال


قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام ’چلوٹک میر کو سننے‘ کے عنوان سے دو روزہ قومی سمینار اختتام پذیر

نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے زیر اہتمام شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی کے اشتراک سے دوروزہ قومی سمینار بعنوان ’چلو ٹک میر کو سننے‘ کا انعقاد سی آئی ٹی آڈیٹوریم جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی میں کیا گیا۔ آج تین تکنیکی اجلاس اور باغ تو سارا جانے ہے کے عنوان سے رقص و موسیقی کولاژ پروگرام بھی پیش کیا گیا۔ دو روزہ قومی سمینار کے تیسرے تکنیکی اجلاس کی صدارت پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین اور پروفیسر خالد محمود نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شاہنواز فیاض نے انجام دیے۔ اس سیشن میں پروفیسر نسیم احمد، پروفیسر کوثر مظہری،پروفیسر ابوبکر عباد ،ڈاکٹر سید ظفر اسلم اور ڈاکٹر رشید اشرف خان نے مقالات پیش کیے۔ تیسرے اجلاس میں صدارتی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے کہا کہ تفہیم میر اور تدریس میر کے سلسلے میں جو کج روی پایی جا رہی ہے اس کی وجہ قدیم انتخابات ہیں ہم ان کے حصار سے باہر نہیں آ پا رہے ہیں، موجودہ محققین کی نگرانی میں میر کے نئے انتخاب کی ضرورت ہے۔ پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ میر شناسی پر جن لوگوں نے بھی کام کیا ہے ان سبھی کا ذکر ہونا چاہیے اور ان کے کارناموں کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔قومی سیمینار کے چوتھے تکنیکی اجلاس کی صدارت پروفیسر احمد محفوظ اور پروفیسر شہاب الدین ثاقب نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر نوشاد منظر نے انجام دیے۔ اس اجلاس میں پروفیسر شفیق اشرفی ،ڈاکٹر محمد مقیم اور ڈاکٹر سہیل احمد صابر نے مقالات پڑھے۔ صدارتی خطبے میں پروفیسر شہاب الدین ثاقب نے کہا کہ میر ایسا شاعر ہے جو کسی ایک نقاد کی گرفت میں نہیں آ سکتا۔یہ سیمینار میر فہمی اور میر شناسی کے سلسلے میں از سر نو غور کرنے کے سلسلے میں مہمیز کرے گا۔
پانچواں اور آخری تکنیکی اجلاس ظہرانہ کے وقفہ کے بعد شروع ہوا اس نشست کی صدارت پروفیسر شہپر رسول اور پروفیسر عین تابش نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر ثاقب عمران نے انجام دیے. اس نشست میں ڈاکٹر شفق سوپوری، ڈاکٹر رحیل صدیقی، عبدالرحمن ایڈووکیٹ اور حقانی القاسمی نے مقالات پیش کیے۔ اس سمینار کا اختتام پروفیسر دانش اقبال کا تحریر کردہ باغ تو سارا جانے ہے کے عنوان سے رقص و موسیقی کولاژ پروگرام پر ہوا۔ اس پروگرام کو پروفیسر دانش اقبال کی ہدایت اور محترمہ نیلاکشی رائے کے ڈانس ڈائریکشن میں پیش کیا گیا جسے ہال میں موجود سامعین اور فیس بک لائیو ناظرین نے خوب سراہا۔سیمینار کے تمام اجلاس، مشاعرے اور رقص و موسیقی تقریبات میں بڑی تعداد میں اہل علم، ریسرچ اسکالرس اور طلبہ و طالبات موجود رہے۔
آخر میں ڈاکٹر شمس اقبال نے شعبہ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ، سمینار کے مندوبین، شرکا اور فیس بک لائیو کےناظرین کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ قومی اردو کونسل اردو زبان و ادب کی ترقی کے لیے پابند عہد ہے اور اس دو روزہ میر سمینار سے ہمیں مزید کچھ اور بہتر کرنے کی تحریک و توانائی ملی ہے۔
(رابطہ عامہ سیل)

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu