گورنر انتظامیہ سے جموں و کشمیر یوٹی کے لیے 27 فی صد ریزرویشن بحال کرنے کا مطالبہ
جی این کے اردو، 16 فروری 2022
گذشتہ روز سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں جموں و کشمیر کی سوشل کاسٹ کمیونٹی سے وابستہ مختلف اضلاع کے افراد نے شرکت کی۔ اس تقریب کو انعقاد کرنے کا مقصد سوشل کاسٹ کمیونٹی کے ساتھ ہو رہے استحصال کو روکنا ہے جو گذشتہ کئی دہائیوں سے ہوتا رہا ہے۔ اس ضمن میں جموں و کشمیر یوٹی کے سماجی اور معاشی طور پسماندہ طبقوں کے کئی معزز اشخاص نے اس سلسلے میں پیش رفت کی ہے اور گورنر انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ سوشل کاسٹ کمیونٹی جس میں آہنگر، کمہار، نجار، تیلی، ترکھان، شیخ، گنائی، حجام، ملہ، شاخساز وغیرہ جیسے استحصال شدہ طبقے شامل ہیں کی طرف خصوصی توجہ دی جائے اور ان کے لیے مرکزی حکومت کے مطابق مخصوص 27 فی صد ریزرویشن کے حقوق کو موجودہ یوٹی میں بھی بحال کیا جائے۔ جب تک جموں و کشمیر میں مختلف مقامی حکومتیں رہیں ان کمیونٹیوں کے استحصال ہوتا رہا۔ جب کہ گورنر راج میں پوری پوری کی جارہی ہے کہ ان کے حقوق کی طرف توجہ دی جائے گی۔ جموں و کشمیر کی مقامی حکومتوں میں پہلے 1 اور 2 پرسینٹ ریزرویشن تھی اور جو اب 4 فی صد تک پہنچی ہے۔ لیکن اگر مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے اور آبادی کو بھی ملحوظ نظر رکھا جائے تو یقینا گورنر انتظامیہ سوچنے پر مجبور ہوجائے گی۔ سوشل کاسٹ طبقوں سے وابستہ افراد نے گورنر انظامیہ سے امید ظاہر کی ہے کہ وہ ان کے حقوق کی بازیابی کے لیے اقدام اٹھائیں گے اور اس کمیونٹی سے وابستہ پڑھے لکھے بے روزگاروں کے مثبت لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ اس تقریب میں جن معزز اشخاص نے شرکت کی ان میں نور محمد نجار، عبدالحمید آہنگر، بشارت حسین نجار، سجاد حسین کمار، ڈاکٹر غلام نبی کمار، محمد امین، امتیاز احمد شیخ، عبدالمجید آہنگر، فیاض احمد نجار، ظہور احمد گنائی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔