ادبی خبریں

ڈاکٹر مشتاق احمدوانی نے اپنی خود نوشت سوانح حیات لفٹننٹ گورنر منوج سنہاکو پیش کی۔

جی این کے اردو 30 جون 2023

ڈاکٹر مشتاق احمدوانی نے اپنی خود نوشت سوانح حیات لفٹننٹ گورنر منوج سنہاکو پیش کی۔

مشہرو ومعروف افسانہ نگار،محقق ،نقاد،تانیثی ادب کے ماہر اور سوانح نگار ڈاکٹر مشتاق احمدوانی نے جموں وکشمیر کے لفٹننٹ گورنر جناب منوج سنہا سے ملاقات کی اور انھیں اپنی خود نوشت سوانح حیات”خارستان کامسافر”پیش کی۔جسے دیکھ کر لفٹننٹ گورنر صاحب نے انھیں مبارک باد دی اور ان کی علمی وادبی خدمات پر خوشی کااظہار کیا۔ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اردو ادب کی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ان کے افسانے ادبی حلقوں میں دلچسپی سے پڑھے جاتے ہیں۔ایک دیدہ ور محقق ونقاد کی حثیت سے وہ نہ صرف ہندوستان وپاکستان اور بنگلہ دیش میں مشہورومقبول ہیں بلکہ بیرونی ممالک میں بھی ان کی ادبی صلاحیتوں کااعتراف کیاجاچکا ہے۔ان کے علمی وادبی کاموں پہ ابھی تک ایک پی ایچ ڈی اور دوایم فل کی ڈگریاں تفویض کی جاچکی ہیں۔دو درجن سے زاید کتابوں کے مصنف ہیں۔ان کے ابھی تک چھ افسانوی مجموعے شاٸع ہوچکے ہیں۔ان کی تحقیقی وتنقیدی کتابوں میں ادبی چاشنی،فکری ارتکاز اور تحقیقی وتنقیدی اصولوں کی پابندی دیکھنے کو ملتی ہے۔ ڈاکٹرمشتاق احمد وانی کی دو معرکتہ الآرا کتابیں ایسی ہیں جو ان کی سالہاسال کی عرق ریزی کانتیجہ ہیں۔ان میں ایک “تقسیم کے بعد اردو ناول میں تہذیبی بحران” ہے اوردوسری “اردوادب میں تانیثیت”ہے۔ان کتابوں کے ابھی تک تین ایڈیشن شاٸع ہوچکے ہیں۔اول الذکر کتاب پہ انھیں جموں یونیورسٹی نے1999میں پی ایچ ڈی کی ڈگری تفویض کی اور ثانی الذکر کتاب پہ انھیں ایم جے پی روہیل کھنڈ یونیورسٹی بریلی نے 2012میں ڈی لٹ کی ڈگری سے نوازا۔ڈاکٹر مشتاق احمد وانی کی خود نوشت سوانح حیات”خارستان کامسافر”360صفحات پہ مشتمل ہے جس میں انھوں نے اپناخاندانی پس منظر،تعلیمی سفر،ملازت،ان کی دینی تربیت اور زندگی کے بہت سے حالات وواقعات اور حادثات کو تحریر کیا ہے جو نہایت دلچسپ اور سبق آموذ ہیں۔اس کتاب کے بارے میں جنوبی ہندوستان کے ایک بہت بڑے عالم وفاضل شاعر وادیب اور دانشور جناب علیم صبا نویدی نے لکھا ہے کہ یہ ایک ایسی سبق آموذ وبصیرت افروز خودنوشت سوانح حیات ہے جس کاترجمہ دنیاکی ہر ایک زبان میں کیاجاناچاہیے۔ڈاکٹر مشتاق احمدوانی کو ریاستی اور ملکی سطح پہ کٸی انعامات واعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔ان کاعلمی وادبی ذوق و شوق انھیں محنت اور سنجیدگی سے کام کرنے پر اکساتارہتا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کے افسانے اور تحقیقی وتنقیدی مضامین اردو کے موقر ومعیاری رساٸل وجراٸد کی زینت بنتے رہتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ