خبریں متفرقات

دو روزہ ریڈیو فیسٹیول اختتام پذیر تھیم ”ریڈیو فار پیس اینڈ کلائمیٹ چینج” تھا

جی۔این۔کے اردو، ۱۴ْفروری ۲۰۲۳

دو روزہ ریڈیو فیسٹیول اختتام پذیر
تھیم ”ریڈیو فار پیس اینڈ کلائمیٹ چینج” تھا
محمدانیس الرحمٰن خان، دہلی
7042293793
  انڈیا انٹرنیشنل سینٹر، لودھی روڈ، نئی دہلی میں ایک شاندار انداز میں دو روزہ ”ریڈیو فیسٹیول” کا آغاز ہوکر اختتام پذیر ہوا۔ جس میں ملک بھر سے 300 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ ”موسمیاتی تبدیلی” پر افتتاحی سیشن میں محترمہ آر جیا، ایڈیشنل سکریٹری، وزارت زراعت، حکومت ہند، مسٹر سنیل، اے ایس جی، پرسار بھارتی، محترمہ کانتا سنگھ، جناب ڈاکٹر بی شدرک، ڈائریکٹر، سی ای ایم سی اے، مسٹر سدھارتھ شریستھا، ہیڈ ایس بی سی، یونیسیف شامل تھے۔
سال 2022 میں یونیسیف کے تعاون سے نافذ کیے گئے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی پائیداری کے منصوبوں کے تسلسل کے طور پر، اسمارٹ این جی او نے ملک بھر سے 150 سے زیادہ کمیونٹی ریڈیو کے نمائندوں، نجی ریڈیو، CRAs، AROIs، پالیسی سازوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز اور دیگر موسمیاتی تبدیلی کے حامیوں نے شرکت کی۔ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بات کرنے کے لیے ریڈیو فیسٹیول کے پلیٹ فارم کا بھر پور فائدہ اُٹھایا گیا۔ اس تقریب کا اہتمام G20 سیکرٹریٹ کے تعاون سے کیا گیا تھا، جس کا تعاون یونیسیف نے وزارت اطلاعات و نشریات، یونیسکو، CEMCA کے اشتراک سے کیا تھا۔
  محترمہ ارچنا کپور، بانی ”دی ریڈیو فیسٹیول” اوراسمارٹ این جی او نے سامعین کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح غریب ترین، پسماندہ لوگ موسمیاتی تبدیلیوں کا شکارہو رہے ہیں۔ انہوں نے سامعین کے ساتھ کونسل برائے توانائی، ماحولیات اور پانی (CEEW) کی 2021 کے لیے ضلع وار انڈیا کلائمیٹ ویلنریبلٹی اسسمنٹ رپورٹ کا اشتراک کیا، جس نے یہ حقیقت سامنے لائی کہ ہندوستانی اضلاع کے 75% سے زیادہ 638 ملین ہندوستانی آباد ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ کمیونٹی کمیونیکیشن اور انسانی فروغ کے درمیان گہرا تعلق ہے۔ ریڈیو ایک بہت ہی طاقتور ٹول ہے کیونکہ اس کے وسیع ہونے، استعمال میں آسان، اور خواندگی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی فطری صلاحیت ہے۔ انہوں نے G20 کے وژن ‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’ (واسودھائیو کٹمبکم) کے بارے میں تفصیل سے بتایا کہ اس نے امید، رواداری اور سماجی انصاف کی دنیا کو کیسے جنم دیا ہے۔ جہاں لوگ عزت اور سلامتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا خطرہ ہے۔ کمیونٹی کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مطابقت پیدا کرنے اور لچک پیدا کرنے میں مدد کے لیے فوری اقدام کی ضرورت ہے۔ ریڈیو غریب، پسماندہ اور سب سے زیادہ کمزور لوگوں تک پہنچنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے کوششوں کو جاری رکھنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔
  یونیسیف کے سدھارتھ نے کہا کہ موسمیاتی بحران سے بچے غیر متناسب طور پر متاثر ہو رہے ہیں۔ بچوں کے جائزے سے متعلق ایک رپورٹ میں، سروے کیے گئے،جس میں 163 ممالک میں سے ہندوستان کا نمبر 26 تھا۔ موسمیاتی تبدیلی نہ صرف بچوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے بلکہ اسکول تک ان کی رسائی، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات، پانی اور صفائی ستھرائی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ہمیں موسمیاتی کارروائی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے بچوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں نہ صرف اپنے اور اپنے خاندانوں کے لیے، بلکہ اپنی برادریوں کے لیے آواز بلند کرنے کی ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے یونیسیف یوتھ فورم کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے اس کردار کے بارے میں بات کی جو ریڈیو نے COVID کے دوران ادا کیا، کہ ریڈیو نے لوگوں کو محفوظ رکھنے میں کس طرح مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو لوگوں کے ذہنیت پر اثر انداز ہونے، رویے میں تبدیلی اور عمل کی حوصلہ افزائی کے لیے ریڈیو کی طاقت پرمیں پورا یقین رکھتا ہوں۔
  جی 20 سیکرٹریٹ کے سکریٹری جناب مکتیش پردیشی نے جی 20 کی اہمیت کے بارے میں بات کرنے کے لیے خصوصی طور پر تیار کی گئی فلم اور دو ریڈیو جھنگلوں کے ساتھ سیشن کا آغاز کیا۔ انہوں نے G20 کی تاریخ، ساخت اور اہمیت کو بہت آسان الفاظ میں سامعین کے سامنے بیان کیا۔ G20 کی سربراہی کے لیے ہندوستان کی خواہش کا اشتراک کرتے ہوئے، مسٹر پردیشی نے کہا کہ سیکریٹریٹ کا مقصد ان شعبوں پر توجہ مرکوز کرنا ہے جن پر توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح G20 کو تمام ممالک میں وسیع تر شرکت اور سب کی شمولیت کے لیے پھیلایا جائے گا۔انہوں نے G20کو وسیع کرنے کے اپنے پروگرام کی وضاحت کرتے ہوئے سیمینار، نوجوانوں، ماہرین تعلیم، پیشہ ور افراد اور سول سوسائٹی کی شرکت کا بھی ذکر کیا۔
  شری مکتیش پردیشی نے سرکاری پروگراموں کو مؤثر طریقے سے نشر کرنے کے ریڈیو کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے G20 سربراہی کے اجلاس میں کمیونٹی ریڈیو کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ کمیونٹی ریڈیو کی شمولیت سے اس کی نشریات میں اضافہ ہوگا۔
پروگرام کے آخر میں محترمہ ارچنا کپور نے جن آندولن کے مشن کو حاصل کرنے کے لیے کمیونٹی ریڈیو کو زیادہ فعال طور پر شامل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کمیونٹی سے جڑنے اور 120 کروڑ لوگوں تک پہنچنے کے قابل ہونے میں CRSs (کمیونٹی ریڈیو اسٹیشن) کے کردار کو دہرایا۔ آخر میں دو روزہ ”ریڈیو فیسٹیول” تمام شرکاء اور مقررین کے شکریہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ