خبریں طبی

باپوجی پیرامیڈیکل کالج شکاری پور میں سالانہ جلسے کا انعقاد اور ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کا اعزاز

جی این کے اردو ڈیسک، ۱۳مارچ ۲۰۲۲

باپوجی پیرامیڈیکل کالج شکاری پور میں سالانہ جلسے کا انعقاد اور ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کا اعزاز

  بروز جمعہ 11/مارچ 2022کو باپوجی پیرامیڈیکل کالج شکاری پور میں سالانہ جلسہ کے موقع پر ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کے اعزاز کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ باپوجی پیرامیڈیکل کالج سے ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کا رشتہ اس معنیٰ میں بہت مضبوط ہے کہ وہ اس کالج کا وقفے وقفے سے تعاون کرتے رہا کرتے ہیں۔ انہیں کی دلچسپی کا نتیجہ ہے کہ شکاری پور کے اس مشہور پیرامیڈیکل کالج میں کثیر تعداد میں مسلم بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اس سالانہ جلسے میں ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے شرکت فرمائی۔ اور جلسے کا افتتاح کیا۔ ڈائس پر جناب نندرکمار سی، ڈی، پی، او اور پروٹیکشن افسر محترمہ رتنما کے علاوہ ادارہ کے بانی جناب پاپےّاجی، ڈسٹرکٹ افسر جناب چندرپّا، شیموگہ پریس کلب کے نائب صدر جناب ہچرایپّا اور شکاری پور پریس کلب کے صدر جناب راگھویندرا بھی موجود تھے۔ باپوجی ایجوکیشنل ٹرسٹ کی سالانہ رپورٹ محترمہ پوترا پرنسپل باپوجی پیرامیڈیکل کالج نے پڑھ کر سنائی۔ اور کہا کہ ہمارا تعلیمی ادارہ ہندوستان کی مشترکہ تہذیب کا پرستار ہے۔ یہاں کسی قسم کے بھید بھاؤ کے لیے کوئی جگہ نہیں اس کی ایک روشن مثال ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کی شخصیت ہے۔ ان کی شرکت سے ہمارے جلسے اور ادارے کے وقار میں اضافہ ہوا ہے۔ وہ ہمارے لیے سرپرست کی سی حیثیت رکھتے ہیں۔ جناب ہچرایپّا نے کہا کہ آپ باپوجی کے نام سے ہی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ہم لوگ کس کے راستے پر چلنے والے لوگ ہیں۔ باپوجی کے قول سرودھرم سمبھو کی یہ ادارہ ایک روشن مثال ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہ ادارہ سبھوں کی نظر میں یکساں مقام و مرتبہ رکھتا ہے۔

س خاص موقع سے ادارہ کے فارغین طلبا اور دیگر تعلیمی پروگراموں میں نمایاں کارکردگی انجام دینے والے طلبا میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ بعد ازاں ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کو حکومت کرناٹک کے محکمہ بہبودیئ خواتین و اطفال کی طرف سے ریاستی ایوارڈ دیے جانے پر ادارہ کی طرف سے ان کا نہایت شاندار طریقے سے اعزاز کیا گیا۔ سبھی طلبانے نہایت جوش و خروش بھرے مسرت کا اظہار کیا۔ اور ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کو مبارکبادیاں پیش کیں۔ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی نے اپنے خطاب میں فارغین باپوجی پیرامیڈیکل کالج کو مبارکباد دی۔ اور ان کے روشن مستقبل کی آرزو کی۔

                بعد ازاں انہوں نے کہا کہ اس ادارے سے مجھے کام کرنے میں تقویت ملتی ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ میرے ادارے سے جو بچے پلس ٹو کاامتحان پاس کرلیتے ہیں ان میں سے اکثر بچے پیرامیڈیکل کالج میں داخل ہو کر زندگی کی شاہ راہوں پر آگے بڑھنے کا پروانہ حاصل کر لیتے ہیں۔ بہت سارے بچے باپوجی پیرامیڈیکل کالج سے سند لینے کے بعد ملازمت حاصل کر چکے ہیں۔ اور ریاست کے مختلف شہروں اور علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ بہت سارے بچے جو تعلیم کی لمبی دوری طے کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے ہیں وہ اس پیرامیڈیکل کالج میں داخل ہو کر عملی زندگی میں آسانی سے کامیابی حاصل کرلیتے ہیں۔ اور گھر پر یوار چلانے کے قابل بن جاتے ہیں۔


                بچوں سے مخاطب ہو کر حافظؔ کرناٹکی نے کہا کہ عزیز بچواور بچیوں آپ کو ہر وقت یہ خیال رکھنا چاہیے کہ آپ کے والدین آپ کی تعلیم کے لیے ہر طرح کی قربانیاں دینے پر آمادہ ہیں۔ اس لیے آپ ان کے خوابوں کی تعبیر بنیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم سبھوں نے بین الاقوامی یوم خواتین بھی جوش و خروش سے منایا ہے۔ ایک عورت بہن، بیٹی، بہو، ماں اور بیوی بن کر گھر کو سنوارتی ہے اس دنیا کو گلزار بنانے کی کوشش کرتی ہے۔ اس لیے ہم سبھوں کو اس کا احترام کرنا چاہیے۔ اس کے حق کی حفاظت کرنی چاہیے۔

                صدر جلسہ اور باپوجی ایجوکیشنل ٹرسٹ کے بانی جناب پاپےّاجی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ میں ڈاکٹر حافظؔ کرناٹکی کو مبارکباد دیتا ہوں، اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے اس جلسے میں شرکت کرکے اس کے وقار میں اضافہ کیا۔ پھر انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیمی ادارہ گنگا جمنی تہذیب کا سنگم ہے۔ یہاں کام کرنے والے سبھی لوگ، اساتذہ، اور بچے بلاتفریق مذہب و ملّت بھائی بھائی ہیں۔ اس بھائی چارگی نے ہی ہمیں ڈاکٹر حافظؔکرناٹکی کی سرپرستی فراہم کی ہے۔ ہمارے ادارے میں حجاب کا بھی کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ہم سبھی حجاب کا احترام کرتے ہیں۔ یہ عورتوں کے تقدس کی علامت ہے۔ اور ہندوستان کی پاکیزہ تہذیب کا حصّہ ہے۔ جناب راگھویندرا کلکرنی نے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور جلسہ کامیابی کے ساتھ اختتام کو پہونچا۔

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ