ادبی خبریں

اردو کسی ایک طبقے کی نہیں سارے ہندوستانیوں کی زبان, حافظ کرناٹکی

جی این کے اردو

31/جنوری 2023

اردوکسی ایک طبقے کی نہیں سارے ہندوستانیوں کی زبان
اردوکتابیں شائع کرانے کامقصد اردو زبان کا فروغ اور بچوں میں اپنی زبان سے محبت کا جذبہ پیدا کرناہے:حافظ کرناٹکی

شکاری پور: گلشن زبیدہ میں ڈاکٹر حافظ کرناٹکی کی سوویں کتاب ”باغ اطفال“ بچوں میں تقسیم کرنے کے لیے ایک اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔جس کا مقصد صرف یہ تھا کہ بچوں میں اپنی زبان سے محبت کا جذبہ پیدا ہو۔ بچے اردو کتابوں کے مطالعے کے لیے آمادہ ہوں۔ اجلاس میں ڈاکٹر حافظ کرناٹکی،انیس الرحمن، انجنیئر محمد شعیب، ڈاکٹر آفاق عالم صدیقی، مولانا اظہر ندوی، فیاض احمد، عبدالعزیزودیگرمتعدداساتذہ نے شرکت کی۔
ڈاکٹر حافظ کرناٹکی نے بچوں میں اپنے ہاتھوں سے اپنی سوویں کتاب ”باغ اطفال“ اور حمدوں کا مجموعہ ”اللہ احد“ تقسیم کیا۔ اس موقع پر طلباء وطالبات کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرے قلم کی روانی آپ ہی لوگوں کی بدولت قائم ہے۔ آپ لوگوں کی محبتیں مجھ سے کتابوں پر کتابیں لکھواتی ہیں۔ میں کتابیں فروخت کرنے کے لیے شائع نہیں کرواتا۔ اسے بچوں میں تحفتاً پیش کرکے خوشی حاصل کرنے کے لیے شائع کرواتا ہوں۔ میرا مقصد اردو زبان کا فروغ اور بچوں میں اپنی زبان سے محبت کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ بچوں کے مطالعے کا ذائقہ بدلنے کے لیے کبھی حمدیں لکھتا ہوں تو کبھی نعتیں، کبھی نظمیں لکھتا ہوں تو کبھی لوریاں، کبھی ترانے لکھتا ہوں تو کبھی گیت، کبھی مثنویاں لکھتا ہوں تو کبھی قطعات، کبھی غزلیں لکھتا ہوں تو کبھی رباعیات، کبھی مضامین لکھتا ہوں تو کبھی سوانح عمریاں۔
یہ بات آپ لوگ ذہن نشین کرلیں کہ اردو زبان پڑھنے والا کبھی بے روز گار نہیں رہتا۔ اکثر اردو والے بہت اعلیٰ مقام پر فائز ہوتے ہیں۔ اس لیے آپ سبھی لوگ اردو زبان اور اردو کتابوں سے محبت کریں۔ اچھی اردو بولیں، لکھیں ”باغ اطفال“ میں اردو زبان پر بھی نظمیں ہیں انہیں پڑھیں، اپنی زبان سے محبت کا جذبہ پیدا ہوگا۔ اردوکسی ایک طبقے کی نہیں سارے ہندوستانیوں کی زبان ہے۔ اسے ہر دور کے بڑے سے بڑے شعرا نے اپنایا اور اپنے اظہار کا ذریعہ بنایا۔ ہمارے خطباء اور مقررین کے علاوہ علمائے کرام بھی اردو زبان کے فروغ کے لیے اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔ علماء اور مدارس کی وجہ سے اردو زبان کا درخت شاداب ہے۔ آپ لوگ بھی دل سے اردو پڑھیں۔ پڑھائی میں دلچسپی لیں، اپنی زبان پر فخر کریں، میں اسی طرح کتابوں کا تحفہ پیش کرتا رہوں گا۔ بس آپ اپنے ذوق کو زندہ رکھیں۔
ڈاکٹر آفاق عالم صدیقی نے کہا کہ آپ لوگوں کے مطالعے کے ذوق سے میں واقف ہوں، میں کئی بچوں اور بچیوں کو جانتا ہوں جن کے گھروں میں لائبریریاں ہیں اور ان میں حافظ کرناٹکی کی بیشتر کتابیں موجود ہیں۔ آپ اپنی پسند کے رسائل بھی منگوائیں۔ ہلال، گل بوٹے، پھول، بچوں کے سب اچھے رسالے ہیں، انہیں پڑھنے سے آپ کے علم میں اضافہ ہوگا۔
مولانا اظہر ندوی نے کہا کہ جب میں نے ”باغ اطفال“ کو دیکھا تو میں حیران رہ گیا۔ میری عقل چکرا کر رہ گئی کہ حافظ کرناٹکی نے کس خوب صورتی سے انسٹاگرام، واٹس اپ، فیس بک، حجاب، اور بیٹیاں جیسی نظمیں تخلیق کی ہیں۔ ان کے ایک دماغ میں کئی دماغ ہیں۔ ان کی کتابیں ذہن کا خوراک بننے کی پوری صلاحیتیں رکھتی ہیں۔
عبدالعزیز نے کہا کہ میں نے ڈاکٹر حافظ کرناٹکی سے خواہش ظاہر کی کہ بچوں کو ”باغ اطفال“ کا تحفہ دیا جائے تو انہوں نے کہا کہ یہ تحفہ ہم خود بچوں کو اپنے ہاتھوں سے دیں گے۔ سچ پوچھئے تو ان بچوں کے لیے 2023 کا یہ سب سے حسین اور قیمتی تحفہ ہے۔
طالبہ عارفہ بانو نے کہا کہ یہ تحفہ ہمارے لیے اتنا قیمتی ہے کہ ہم اسے تاحیات اپنی جان سے لگا کر رکھیں گے۔ اس کتاب میں شامل نظموں میں نصیحتیں بھی ہیں۔طالبہ نسیمہ بانونے کہا کہ میں نے ڈاکٹر حافظ کرناٹکی کی معصوم ترانے کتاب دیکھی تھی۔ یہ کتاب میری پیدائش سے پہلے شائع ہوئی تھی۔ میری خوش بختی دیکھیے کہ آج ایسے عظیم مصنف کی سوویں کتاب ان کے ہاتھوں سے لینے کا موقع مل رہا ہے۔
محترم انیس الرحمن نے کہا کہ حافظ کرناٹکی کی تخلیقی اور عملی زندگی کا مقصد ہے بچوں میں تعلیم کو عام کرنا، اپنی زبان سے محبت کا درس دینا اور اردو کتابوں کے مطالعے پر آمادہ کرنا۔انجینئر محمد شعیب نے کہا کہ ڈاکٹر حافظ کرناٹکی سوتے،جاگتے، چلتے، پھرتے اپنی زبان کی سربلندی کے لیے کام کرتے رہتے ہیں۔
ایچ کے فاؤنڈیشن کے صدر نے حافظ کرناٹکی کی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ایسے انسان کا کسی بھی سماج میں ہونا فخر کی بات ہے۔ انہیں کے شکریہ کے ساتھ یہ اجلاس اختتام کو پہونچا۔

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ