سماجی مضامین

ہندوستان کا ترکی و سیریا کے زلزلہ متاثرین کی بھر پور مدد کرنا انسانی اخلاقی و رواداری کی بہترین مثال: امیر نہٹوری

جی این کے اردو نیوز ڈیسک

ہندوستان کا ترکی و سیریا کے زلزلہ متاثرین کی بھر پور مدد کرنا انسانی اخلاقی و رواداری کی بہترین مثال۔ 

ہندوستان نے اپنے سکیولر موقف اور انسانی رشتوں کو  اہمیت دیتے ہوٸے ترکی و سیریا کے زلزلہ متاثرین کی بھر پور امداد بھیج کر جو مثال قاٸم کی ہے ۔اس سے دنیا میں آج ہندوستان کا سربلند ہوا جو لاٸق ستاٸش ہی نہیں لاٸق احترام بھی ہے ۔ہندوستان کی اس عظیم مثبت سوچ کے مد نذر یہ شعر پڑھا جا سکتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوستوں پہ مٹنے کی بات ہم سے مت پوچھو
ہم تو دشمنوں سے بھی دشمنی نہیں کرتے۔
جی ہاں اس شعر کے پس منظر میں دیکھا جاٸے تو ہندوستان نے افغانستان کی طالبانی حکومت  کے ساتھ مراسم اچھے نہ ہونے کی صورت میں بھی افغانستان میں فاقہ کشی اور قدرتی آفات کی زد میں آنے والےلوگوں کو ہندوستانی اناج بھیج کر مدد کر کے ہندوستانی اخلاقی کردار ادا کیا گیا تھا۔
آج جب کہ ترکی اور سیریا میں آنے والے زبردست زلزلہ کے تحت بھاری جانی و مالی نقصان اور تباہی ہو چکی ہے کے پیش نظر ہندوستان نے اپنی سابقہ انسانی ہمدردانہ روایات کو قاٸم رکھتے ہوٸے زلزلہ متاثرین کو بھاری امداد پہچانے کی پہل کر دی ہے ۔ بھارت نے ترکی و سیریا میں ہوٸی تباہی میں ،سیکڑوں لوگوں کیاموات ،ہزاروں مکانوں بلڈنگوں کا زمین دوز ہونا اور بیمار زخمی لوگوں کی حالات کے پیش نظر بھارت کے وزیر اعظم عالی جناب نریندر مودی جی نے ٢٠٠١ میں  گجرات میں آنے والے زلزلہ کو یاد کرتے ہوٸے کہا ”  مجھے احساس ہے کہ اس وقت ترکی میں کیا  حال ہورہا ہے ۔وہاں کے لوگ کس مشکل میں ہیں؟“ اس کے برعکس ترکی سے دوستی کا دم بھرنے والا وہ پاکستان آج ترکی کے پرشان حال لوگوں کی مدد کےلٸے امدادی سامان لے جا رہے ہندوستان کے ہواٸی جہاز کو اپنے ہواٸی راستہ  سے جانے کی اجازت نہ دیکر بد اخلاقی کا کھلا مظاہرہ کرہ رہا ہے ۔جس سبب ہندوستان کے ہواٸی جہاز کو لمبا سفر طے کرکے ترکی جانا پڑا ۔پاکستان کا یہ بد اخلاقی پر مبنی رویہ  قابل مذمت ہے پاکستان کے اس نا زیبہ عمل سے اس کی فریب کاریاں عیاں ہو چکی ہیں اور اس کا مکروہ چہرہ بھی دنیا  کے سامنے آگیا ۔ 
آج جب کہ ترکی میں آنے والےزبر دست زلزلہ میں سیکڑوں مکانات و بلڈنگ زمین دوز ہوگٸیں ،سیکڑوں جانے ضاٸع ہوٸیں اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہوٸے ۔جب کہ لاکھوں لوگ بے گھر ہوگٸے۔اس ناگہانی قدرتی آفت زدہ پریشان لوگوں کی  مدد کرنے کی پہل کرتے ہوٸے ہندوستان نے زلزلہ متاثرین کی مدد کے لٸے امدادی سامان کی کھیب ترکی بھیجنی شروع کر دی ہے ۔وزیر اعظم کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد ہی ہندوستان نے ہندوستانی فضاٸیہ کے طیاروں کے ذریعہ زلزلہ سے متعلق امدادی سامان ترکی بھیجنا شروع کر دیا ہے ۔اس امدادی سامان میں نیشنل ڈیزاسٹر رسپانس فورس کی ایک ماہر سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم شامل ہے ۔اس میں مرد اور خواتین دونوں اہلکارانتہاٸی ہنر مند ڈاگ اسکواڈ ،طبی سامان ،ڈرلنگ کے جدید آلات اور امدادی کوششوں کے لٸے درکار دیگر اہم آلات شامل تھے ۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی کی اطلاع کے مطابق ”آگرہ میں آرمی فیلڈ  اسپتال نے 89 رکنی میڈیکل ٹیم بھیجی ہے ۔ٹیم میں دیگر طبی ٹیموں کے علاوہ آرتھو پیڈک سرجیکل ٹیم ،جنرل ٹیم،سرجیکل ٹیم ،میڈیکل اسپیشلسٹ ٹیم بشمول کریٹیکل کیٸر اسپیشلسٹ ٹیم شامل ہے ۔ٹیمیں 30 بستروںپر مشتمل طبی سہولت کےقیام کیلٸے ایکسرے مشینیں ،وینٹیلیٹرس،آکسیجن،جنریشن پلانٹس ،کارڈیک مانیٹراورمتعلقہ آلات سےلیس ہیں ۔جب کہ اس سے قبل پیر کو حکومت نے نیشنل ڈیزاسٹررسپانس فورس( این ڈی آر ایف) کی تلاش اور بچاٶ ،طبی ٹیموں اورامدادی سامان کو زلزلہ سے متاثرہ ترکی بھیجنے کے فیصلے پر عملی اقدام شروع کر دٸے ہیں ۔واضح ہو کہ یہ قدم وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے متاثرہ ملک کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کے بعد اٹھایا گیا ہے ۔
بھارتیہ این ڈی آر ایف کی ٢ ٹیمیں ١٠٠ ارکان پر مشتمل ہیں جن میں تربیت یافتہ کتے اورضروری سامان موجود ہے جو تلاش اور بچاٶ کے کاموں کے لٸے زلزلہ زدہ علاقے میں بھیج دیا گیا ہے اس کے علاوہ تربیت یافتہ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کی ٹیم بھی ضروری ادویات کے ساتھ پہنچ کر زلزلہ زدگان کی بھرپور مددہ کرہی ہیں ۔اتنا ہی C-17نہیں ہندوستان نے 8 فروری کو بھی دوابردار ایک طیارہ شام بھیج دیا ہے اس کے 
طیارے 60 C-17 علاوہ مزید 
 پیرا فیلڈ اسپتالوں اور اہلکاروں کے ساتھ ترکی پہنچ چکے ہیں۔ اب تک ہندوستان نے این ڈی آر ایف کی ٹیمیں ،طبی ٹیمیں ،اور امدادی سامان ترکی بھیج دیاہے۔دوسری جانب انڈیگو نے بوٸنگر 777 طیارے کا استعمال کرتے ہوٸے استنبول کے لٸے اپنی طے شدہ تجارتی پروازوں پر مفت نقل و حرکت کی پیشکش کی ہے ۔
ہندوستان کی جانب سے ترکی و سیریا زلزلہ متاثرین کی بھر پور مدد کرنا ہندوستانی اعلی اخلاقی انسانی رواداریوں کی بہترین مثال ہے ۔بھارت کی اس انسانی رواداری سے ہندوستانی کا سر فخر سے اونچا ہوا ہے۔جس پر ہم ہندوستانی باشندوں کو فخر ہے کیونکہ اس انسانی رواداریوں کے سبب غیر ممالک سے ہندوستان کے اخلاقی رشتے مزید مستحکم ہونگے یہ امید اس لٸے بھی کی جا سکتی ہے کہ ہندوستان کی امدادی پہل سے متاثرہ ہوکر ہندستان میں ترکی کے سفیر باسم الخطیب  نے کہا کہ ” زلزلہ سے جنوبی مشرقی ترکی میں 17 ملین سے زیادہ لوگ متاثر ہوٸے ہیں یہ زلزلہ ترکی کے لٸے بڑی آفت جیسا ہے ایسے میں زلزلے کے چند گھنٹوں کے اندر ہندوستان کا  ترکی کو توقعات سے زیادہ مدد کرنا  واقعی لاٸق تعریف ہے ۔ترکی سفیر نے کہا ہم بھی دوست کے لٸے لفظ ”دوست“ کا استعمال کرتے ہیں ۔میں کہونگا کہ ضرورت میں کام آنے والے دوست ہی سچائی دوست ہوتا ہے دوست ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں ۔
فدوی
، امیر نہٹوری بجنور یو پی 
شاعر و مضمون نگار 
Mob.9897026992
ameernehtauri@yahoo.com

مصنف کے بارے میں

GNK Urdu

ایک تبصرہ چھ