شیخ العالم ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی جموں و کشمیر کے زیر اہتمام پروگرام “قلم کار سے ملاقات” میں آج کے ہمارے مہمان ڈاکٹر رفیع الدین صاحب ہیں۔
ڈاکٹر رفیع الدین صاحب جامعہ اردو، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ آپ درس و تدریس کے پیشے سے ساتھ پچھلے پچیس برسوں سے وابستہ ہیں۔ پہلے دس برس تک آپ نے علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں عارضی ملازمت کی۔ اس کے بعد 2016 میں آپ مستقل جامعہ اردو علی گڑھ میں بحیثیت اسسٹنٹ پروفیسر اردو تعینات ہوئے۔ اس وقت آپ تاجک نیشنل یونی ورسٹی دوشنبے ، تاجکستان میں ویزیٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے وتدریسی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ آپ اردو کے اہم قلم کاروں میں شمار ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر رفیع الدین کے مضامین ہندوستان وبیرون ملک کے مختلف رسائل و جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ آپ نے خاکہ نگاری پر پی ایچ ڈی کی ہے اور خاکہ نگاری سے متعلق آپ کے کئی مضامین شائع بھی ہو چکے ہیں۔ آپ سہ ماہی فکر و نظر، کے جوائنٹ ایڈیٹر رہ چکے ہیں اور پانچ سال تک آپ نے یہ ذمہ داری بہ حسن و خوبی نبھائی ہے۔
ڈاکٹر رفیع الدین کے ساتھ بیس منٹ کی یہ گفتگو یقیناً طالب علموں اور ریسرچ اسکالرس کے لیے سود مند ثابت ہوگی۔ انھوں نے اپنی گفتگو میں تاجکستان میں اردو کی موجودہ صورتحال پر بھی سیر حاصل روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ وہاں کی جامعات میں ہو رہی تحقیق کے حوالے سے بھی تجربات بیان کیے۔ صحافت، خاکہ نگاری اور تحقیق و تنقید کے حوالے سے یہ گفتگو آپ کو پسند آئے گی۔ لیکن ویڈیو آخر تک ضرور سنیے گا۔